مجھ کو وحشت مل گئی اور وہ جیا اچھا ہوا
پڑھنے والوں کے لیے ساماں ہوا اچھا ہوا
میں ہوا بے گھر مگر تم کو ٹھکانہ مل گیا
تیری میری زندگی کا فیصلہ اچھا ہوا
سامنے منزل تھی پر آواز آئی لوٹ جا
یوں مِری تقدیر کا سودا ہوا اچھا ہوا
آخری ہچکی میں اس کو سامنے دیکھا تو پھر
مسکرا کر جاں ہوئی اس پہ فدا، اچھا ہوا
اکرم سنگے
No comments:
Post a Comment