Monday 29 November 2021

وہ بے وفا ہے تو اس کو بھلا کے دیکھو تم

 وہ بے وفا ہے تو اس کو بھلا کے دیکھو تم

ملول ہوتے ہو کیوں؟ مسکرا کے دیکھو تم

نظر سے اپنی ہمیں بھی پلا کے دیکھو تم

ہمارا ظرف کبھی آزما کے دیکھو تم

دکھوں سے جان چھڑانا بھی کوئی مشکل ہے

ذرا سی پی کے غزل گنگنا کے دیکھو تم

خدا نے سن لی ہے اپنی تو آج لگتا ہے

وہ ملنے آئے ہیں نظریں اٹھا کے دیکھو تم

وفا کو آج ہمیں آزمانا ہے اپنی

جفائیں اپنی سبھی آزما کے دیکھو تم


طارق شہاب 

No comments:

Post a Comment