Monday 29 November 2021

لمحہ لمحہ مجھے احساس دلاتے جاؤ

 لمحہ لمحہ مجھے احساس دلاتے جاؤ

میں اکیلا ہوں مجھے اپنا بناتے جاؤ

اے نئے شخص محبت کا تقاضہ یہ ہے

تم میرے درد کی شدت کو مٹاتے جاؤ

تم نے سیکھا ہے کہاں سے یہ محبت کا طریق

کوئی تکلیف میں ہو، اور بڑھاتے جاؤ

مِری چھوڑو میں تو بیزار ہوں اس دنیا سے

تم محب ہو ناں؟ محبت کو نبھاتے جاؤ

ہے نہیں آج تو کل ہو گا ہمارا یہ فقیر

تم مسلسل یہی آواز لگاتے جاؤ


فقیر دانیال بیگ 

دانیال بیگ دانی

No comments:

Post a Comment