Monday 29 November 2021

ہم نے چھوڑے ہیں فلک لاکھوں بسیرا کر کے

 ہم نے چھوڑے ہیں فلک لاکھوں بسیرا کر کے

آج بیٹھے ہیں مکاں ہی میں اندھیرا کر کے

میں جو بچھڑا ہوں زمانے سے نئی بات نہیں

سب ستارے چلے جاتے ہیں سویرا کر کے

کیسے یکجا کوئی ہو گا یہاں حق کی خاطر

لوگ جھکتے ہیں یہاں آگے وڈیرا کر کے

میں کسی چال میں یارو! نہیں آنے والا

جیت سکتے ہو مجھے پیار کا گھیرا کر کے


علی رضا

No comments:

Post a Comment