ہم نے چھوڑے ہیں فلک لاکھوں بسیرا کر کے
آج بیٹھے ہیں مکاں ہی میں اندھیرا کر کے
میں جو بچھڑا ہوں زمانے سے نئی بات نہیں
سب ستارے چلے جاتے ہیں سویرا کر کے
کیسے یکجا کوئی ہو گا یہاں حق کی خاطر
لوگ جھکتے ہیں یہاں آگے وڈیرا کر کے
میں کسی چال میں یارو! نہیں آنے والا
جیت سکتے ہو مجھے پیار کا گھیرا کر کے
علی رضا
No comments:
Post a Comment