Monday 29 November 2021

قصیدے ان کے پڑھنا چاہتا ہوں

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


قصیدے اُنؐ کے پڑھنا چاہتا ہوں

کہ اب میں بھی سنورنا چاہتا ہوں

بہت مُدت سے نہ روئی یہ آنکھیں

انہیں اشکوں سے بھرنا چاہتا ہوں

ہاں مل جائے جو خاکِ پائےِ احمدؐ

اُسے بوسہ میں کرنا چاہتا ہوں

ہے شاہوں سے بھلی اُنؐ کی غلامی

یہی سرکارﷺ کرنا چاہتا ہوں

نہیں ہے چاہتِ حُوران و جنت

بس اک دیدار کرنا چاہتا ہوں

بچی ہیں جو مِری دو چار سانسیں

اُنہیںؐ کے نام کرنا چاہتا ہوں

دمِ آخر مجھے لے جانا اُس در

اُنہیںؐ کا ہو کے مرنا چاہتا ہوں

سُنا ہے لحد میں ہو گی زیارت

سو میں جبار مرنا چاہتا ہوں


عبدالجبار

No comments:

Post a Comment