عارفانہ کلام نعتیہ کلام
قصیدے اُنؐ کے پڑھنا چاہتا ہوں
کہ اب میں بھی سنورنا چاہتا ہوں
بہت مُدت سے نہ روئی یہ آنکھیں
انہیں اشکوں سے بھرنا چاہتا ہوں
ہاں مل جائے جو خاکِ پائےِ احمدؐ
اُسے بوسہ میں کرنا چاہتا ہوں
ہے شاہوں سے بھلی اُنؐ کی غلامی
یہی سرکارﷺ کرنا چاہتا ہوں
نہیں ہے چاہتِ حُوران و جنت
بس اک دیدار کرنا چاہتا ہوں
بچی ہیں جو مِری دو چار سانسیں
اُنہیںؐ کے نام کرنا چاہتا ہوں
دمِ آخر مجھے لے جانا اُس در
اُنہیںؐ کا ہو کے مرنا چاہتا ہوں
سُنا ہے لحد میں ہو گی زیارت
سو میں جبار مرنا چاہتا ہوں
عبدالجبار
No comments:
Post a Comment