Monday 29 November 2021

ہم فقیروں پہ اگر ان کی نظر ہو جائے

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


ہم فقیروں پہ اگر انؐ کی نظر ہو جائے

عرش کو بھیجی دعاؤں میں اثر ہو جائے

یا الٰہی! میں تو جنت کا طلبگار نہیں

میری قسمت میں مدینے کا سفر ہو جائے

کاش اے کاش کہ پوری ہو تمنا دل کی

عمر یثرب کی فضاؤں میں بسر ہو جائے

اپنے اطراف کجھوروں کی قطاریں دیکھوں

میرا دل آپﷺ کی یادوں کا نگر ہو جائے

یا نبیؐ خواب کے پردے میں زیارت دے دیں

اس سے پہلے کہ مِری آنکھ یہ تھر ہو جائے

آپﷺ کے ادنیٰ غلاموں کا جو رتبہ دیکھے

دل میں آئے یہ فرشتے کے، بشر ہو جائے

مجھ کو لے جائے مدینے میں تخیل ارشد

یوں مِری سوچ کی شاخوں پہ ثمر ہو جائے


ارشد محمود

No comments:

Post a Comment