Monday, 29 November 2021

سزا دیجئے مجھ کو، خطا کر رہی ہوں

 سزا دیجئے مجھ کو، خطا کر رہی ہوں

نمازِ محبت ادا کر رہی ہوں

نا جانے برا یا بھلا کر رہی ہوں

میں دشمن کے حق میں دعا کر رہی ہوں

میرے دوست دریا کنارے کھڑے ہیں

میں طوفان کا سامنا کر رہی ہوں

دئیے زخم جس نے مجھے زندگی بھر

اسی کے لیے میں دعا کر رہی ہوں


شیاما سنگھ صبا

No comments:

Post a Comment