Sunday 28 November 2021

آیا چمن میں کون کہ خوشبو بکھر گئی

 آیا چمن میں کون کہ خوشبو بکھر گئی

دامن حیات کا نئی خوشیوں سے بھر گئی

اس کی نظر میں جانے تھی کیسی عجب بات

آنکھوں کے راستے مِرے دل میں اتر گئی

پژمُردہ ٹہنیوں پہ شگوفے نکل پڑے

🎕بادِ صبا بہار کا اعلان کر گئی🎕

ساحل پہ انتظار میں اب تک کھڑے ہیں وہ

کشتی کے ڈوبنے کی نہ ان تک خبر گئی

کیفی ہے کیا عجب جو مجھے بھول وہ گیا

بچھڑے ہوئے اسے بھی تو مدت گزر گئی


عبدالقدوس کیفی

No comments:

Post a Comment