عشق میں اپنے گریباں کی حفاظت کرنا
یہ محبت ہے تو لعنت ہے محبت کرنا
تم وہ قاتل ہو کہ مقتول بھی خوش ہے تم سے
تم سے چنگیز بھی سیکھے ہے ہلاکت کرنا
مو تراشوں نے مجھے عشق میں دیکھا ہی نہیں
ورنہ وہ چھوڑ ہی دیتے یہ حجامت کرنا
شاعرو! بس بھی کرو، چھوڑ دو پیچھا اب تو
کھینچنا یار کی قامت کو قیامت کرنا
مسجدِ حُسن کے سارے ہی نمازی ہم کو
کہتے ہیں؛ آنا ذرا آ کے امامت کرنا
حسنین سائر
No comments:
Post a Comment