Monday, 29 November 2021

عشق میں اپنے گریباں کی حفاظت کرنا

عشق میں اپنے گریباں کی حفاظت کرنا

یہ محبت ہے تو لعنت ہے محبت کرنا

تم وہ قاتل ہو کہ مقتول بھی خوش ہے تم سے

تم سے چنگیز بھی سیکھے ہے ہلاکت کرنا

مو تراشوں نے مجھے عشق میں دیکھا ہی نہیں

ورنہ وہ چھوڑ ہی دیتے یہ حجامت کرنا

شاعرو! بس بھی کرو، چھوڑ دو پیچھا اب تو

کھینچنا یار کی قامت کو قیامت کرنا

مسجدِ حُسن کے سارے ہی نمازی ہم کو

کہتے ہیں؛ آنا ذرا آ کے امامت کرنا


حسنین سائر



No comments:

Post a Comment