Tuesday, 30 November 2021

سلام اس پر نبوت نے جسے صدیق فرمایا

 عارفانہ کلام منقبت سلام بر رفیق نبی ابوبکر صدیقؓ


سلام اس پر نبوتؐ نے جسے صدیقؓ فرمایا​

شرف جس نے یہاں معراج کی تصدیق کا پایا​

سلام اس پر کہ جس نے سبقتِ ایماں بھی پائی ہے​

اس عزت کے لیے تقدیر جس کو چن کے لائی ہے​

سلام اس پر جو اک تاریخ ہے حسنِ عزیمت کی​

سلام اس پر جو اک تابندہ سیرت ہے حمیت کی

​سلام اس پر جو افضل ہے نبی کے جاں نثاروں میں​

کہ جیسے چاند ہو چرخِ محمدﷺ کے ستاروں میں​

سلام اس پر مقامِ صدق نے جس کی ضیا پائی​

وفا کے درِ اقدس پہ کرتی ہے جبیں سائی​

سلام اس پر کہ دولت جس کی حق کے کام آئی ہے​

بلالِؓ مصطفیٰؐ کو جس نے آزادی دلائی ہے​

ملی ہے جس کو ہجرت میں فضیلت ہمرکابی کی​

سند پائی ہے اس نے غار میں بھی باریابی کی​

سلام اس پر سکونِ قلب کا مرہم ملا جس کو​

نبیﷺ کا قرب غارِ ثور کے اندر ملا جس کو​

نبیؐ سر رکھ کے سوئے جس کے زانوں پر سلام اس پر​

نبیِ کے کام آیا جس کا سارا گھر، سلام اس پر​

وہی پیشِ پیمبرؐ لا کے سب گھر بار رکھتا ہے​

جو عشقِ مصطفی کی دولتِ بیدار رکھتا ہے​

سلام اس پر امیرِ حج بنایا جس کو مولا نے​

سکھایا ہے امامت کا قرینہ جس کو مولا نے​

سلام اس پر جسے بار خلافت حق نے بخشا ہے​

جو امت میں رسول اللہﷺ کا پہلا خلیفہ ہے​

وہ جھوٹے دعویدارانِ نبوت کی تباہی ہے​

وہ دیں کے دشمنوں کے واسطے قہر الٰہی ہے​

چراغِ خانۂ ختم الرسلﷺ دختر اسی کی ہے​

کہ جس کے دل میں عشقِ مصطفیٰؐ کی جوت جلتی ہے​

اسی نے دائمی قربت کا یہ اعزاز پایا ہے​

کہ پائے سیدِ کونینﷺ میں آرام فرما ہے​

خوشا قسمت کہ میں بھی سرو اس کا نام لیوا ہوں​

درِ صدیقؓ تک یہ منقبت کے پھول لایا ہوں​

سرو سہارنپوری​

No comments:

Post a Comment