Saturday, 27 November 2021

نبی کے پیار میں جتنے بھی اشکبار ملے

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


نبیؐ کے پیار میں جتنے بھی اشکبار ملے

جہانِ عشق میں وہ لوگ تاجدار ملے

ہمیشہ زندگی میری بھی خوشگوار ملے

حضورﷺ آپ کا رہنے کو گر، دیار ملے

پسینہ جن کو ملا ہے رسول اکرمﷺ کا

تو ان کی آل کے غنچے بھی خوشبو دار ملے

عطا ہو دید پیمبر مجھے بھی اے مولیٰ

تو بے قراری کو جا کر مرے قرار ملے

لگاؤں آنکھ میں سرمہ بنا کے میں اپنی

نبیﷺ کے شہر کا مجھ کو اگر غبار ملے

نبیؐ کی ہمسری کرتے ہیں جو بھی دنیا میں

اڑا دوں گردنیں، مجھ کو جو اختیار ملے

جو ان کے عشق میں کرتے ہیں جاں فنا اپنی

وہی حلیم زمانے میں ذی وقار ملے


عبدالحلیم گونڈوی

No comments:

Post a Comment