Monday, 29 November 2021

جب وہ جھگڑے مٹا چکے ہوں گے

 جب وہ جھگڑے مٹا چکے ہوں گے

خون کتنا بہا چکے ہوں گے

چاند کا زخم دیکھنے والے

شمعیں کتنی بجھا چکے ہوں گے

کل کے سپنوں کو پالنے والو

کل تو سپنے رُلا چکے ہوں گے

ان کے تم دوست ہو کہ دشمن ہو

وہ جو مقتل میں جا چکے ہوں گے

بس قلیل ان کی یاد باقی ہے

دشمنی جو نبھا چکے ہوں گے 


قلیل جھانسوی

No comments:

Post a Comment