Saturday, 27 November 2021

گڑ گئیں جسم میں احساس کے کیلیں کیسے

 گڑ گئیں جسم میں احساس کے کیلیں کیسے

منجمد ہو گئیں جذبات کی جھیلیں کیسے

تلخ پانی کا سمندر ہے ہمارا مسکن

کیا خبر سجتی ہیں ہر سمت سبیلیں کیسے

ہم نے زنبیلِ محبت میں رکھا تھا جن کو

منتشر ہو گئیں وہ درد کی کھیلیں کیسے

در پہ آہٹ کا گماں رکھتا ہے زندہ ان کو

منتظر آنکھوں کو کھا جائیں گی چیلیں کیسے

اس کو جب مان لیا دل نے تو بس مان لیا

اپنے ہونے کی وہ دیتا ہے دلیلیں کیسے

سرنگوں ہو کے اسے دل کا محل سونپ دیا

جانے مینا وہ اٹھاتا ہے فصیلیں کیسے


مینا نقوی

No comments:

Post a Comment