Sunday 28 November 2021

موت سر پر ہے مارنے کے لئے

 موت سر پر ہے مارنے کے لیے

بس خدا ہے پکارنے کے لیے

سب کو اونچائی سے تکبر کی

رب ہے کافی اتارنے کے لیے

آج فاتح جہاں کے کہتے ہیں

کچھ بچا ہی نہ ہارنے کے لیے

ایک چائے، کتاب اور بچے

رہ گئے دن گزارنے کے لیے

رب نے حالات تم پہ ڈالے ہیں

خود کو گوہر سنوارنے کے لیے


زبیر گوہر

No comments:

Post a Comment