موت سر پر ہے مارنے کے لیے
بس خدا ہے پکارنے کے لیے
سب کو اونچائی سے تکبر کی
رب ہے کافی اتارنے کے لیے
آج فاتح جہاں کے کہتے ہیں
کچھ بچا ہی نہ ہارنے کے لیے
ایک چائے، کتاب اور بچے
رہ گئے دن گزارنے کے لیے
رب نے حالات تم پہ ڈالے ہیں
خود کو گوہر سنوارنے کے لیے
زبیر گوہر
No comments:
Post a Comment