آئے ہو جب بڑھا کر دل کی جلن گئے ہو
جوں سوز دل کہا ہے تم آگ بن گئے ہو
روٹھے سے روٹھے ہم سے منتے نہیں ہو کیونکر
غیروں سے جب لڑے ہو لڑتے ہی من گئے ہو
جاؤ تو جاؤ سوئے دشمن، سوئے فلک کیوں
اے گرم نالہ ہائے آتش فگن گئے ہو
باد بہار میں ہے کچھ اور عطر ریزی
تم آج کل میں شاید سوئے چمن گئے ہو
ہے کچھ تو بات مومن! جو چھا گئی خموشی
کس بت کو دے دیا دل کیوں بت سے بن گئے ہو
مومن خان مومن
No comments:
Post a Comment