Saturday, 4 May 2024

آئے ہو جب بڑھا کر دل کی جلن گئے ہو

آئے ہو جب بڑھا کر دل کی جلن گئے ہو

جوں سوز دل کہا ہے تم آگ بن گئے ہو

روٹھے سے روٹھے ہم سے منتے نہیں ہو کیونکر

غیروں سے جب لڑے ہو لڑتے ہی من گئے ہو

جاؤ تو جاؤ سوئے دشمن، سوئے فلک کیوں

اے گرم نالہ ہائے آتش فگن گئے ہو

باد بہار میں ہے کچھ اور عطر ریزی

تم آج کل میں شاید سوئے چمن گئے ہو

ہے کچھ تو بات مومن! جو چھا گئی خموشی

کس بت کو دے دیا دل کیوں بت سے بن گئے ہو


مومن خان مومن

No comments:

Post a Comment