Wednesday, 22 May 2024

محمد کی گلی ہے اور ہم ہیں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


محمدﷺ کی گلی ہے اور ہم ہیں

عروجِ زندگی ہے اور ہم ہیں

جمی ہیں گنبدِ خضریٰ پر نظریں

سرورِ سرمدی ہے اور ہم ہیں

درِ حضرتﷺ پر اپنی شان دیکھو

وفا کی چاندنی ہے اور ہم ہیں

چھڑا ہے قصۂ معراجِ سرورﷺ

کمالِ آدمی ہے اور ہم ہیں

شہہ لولاکﷺ کی بخشش تو دیکھو

شعورِ زندگی ہے اور ہم ہیں

ادھر بھی اک نظر ساقیِ کوثرﷺ

وفور تشنگی ہے اور ہم ہیں

بہر منزل بہر جادہ بہر گام

رسولِ ہاشمیﷺ ہے اور ہم ہیں

کہیں نظریں کہیں منزل کہیں دل

یہ مستانہ روی ہے اور ہم ہیں

تصور رات دن کہتا ہے عارف

دیارِ سیدیﷺ ہے اور ہم ہیں


عارف اکبرآبادی

No comments:

Post a Comment