عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
توصیف تیری خامۂ جدت سے لکھوں گا
میں تیرا سراپا نئی صورت سے لکھوں گا
ہے ذات تریﷺ علمِ الٰہی کا مدینہ
اس شہر کو میں بابِ فضیلت سے لکھوں گا
اُجلا ہے فرشتوں سے ترے نور کا پیکر
اس منظرِ مہتاب کو حیرت سے لکھوں گا
تیرے لب و رخسار کی زیبائی کا منظر
کھلِتی ہوئی کلیوں کی صباحت سے لکھوں گا
کونین میں تکمیلِ رسالت کے مدارج
شبیرؑ کے احسانِ شہادت سے لکھوں گا
اللہ کے محبوبﷺ ترے وصل کی باتیں
میں اپنی حدیثِ شب فرقت سے لکھوں گا
میں روحِ محمدﷺ کا پرستار ہوں زلفی
یہ پیار کی باتیں ہیں محبت سے لکھوں گا
سیف زلفی
No comments:
Post a Comment