Thursday, 30 May 2024

قد موزون حضرت میں ہے جلوہ کس قیامت کا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


قدِ موزونِ حضرت میں ہے جلوہ کس قیامت کا

فرشتوں کو یہاں دعویٰ نہیں ہے استقامت کا

ہوا ہے شور عالم میں بپا کس کی ملاحت کا

کہ قصہ بے نمک ہے یوسفِ مصری کی صورت کا

تڑپ جاتا ہے دل پہلو میں یاد آتا ہے جب روضہ

مدینے کی جدائی سامنا ہے مجھ کو آفت کا

جدھر آنکھیں اٹھیں پیشِ نظر ہے صورتِ حضرت

تماشہ دیکھتے ہیں ہم اسی کثرت میں وحدت کا

ہر اک کوچہ وہاں کا غیرتِ وادئ ایمن ہے

مدینے میں ہے جلوہ ہر طرف شمعِ نبوت کا

خیالِ روئے حضرت میں نہیں کچھ سوجھتا ہم کو

جمالِ پاکﷺ نے آئینہ دکھلایا ہے حیرت کا

نہیں کٹتی کسی پہلو شبِ ہجرِ نبیﷺ اکبر

دکھایا انتظار اس صبح نے صبحِ قیامت کا


شاہ اکبر داناپوری

No comments:

Post a Comment