عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
قبولیت کا یہی طریقہ نکالنا ہے
مجھے مدینے کی سمت رستا نکالنا ہے
درود پڑھ کر تمام کرنا ہے تیرگی کو
درونِ دشتِ غبار، دریا نکالنا ہے
بسا کے رکھنا ہے دل میں ان کی محبتوں کو
سوائے عشقِ رسولﷺ جو تھا، نکالنا ہے
کہ جس کو سن کر پیمبرِؐ کائنات خوش ہوں
سخن سرائی میں ایسا لہجہ نکالنا ہے
نگاہ و دل میں ہو جاگزیں صرف ان کی چاہت
نگاہ و دل سے فریبِ دنیا نکالنا ہے
جو داغ دل پر حصولِ دنیا کا لگ چکا ہے
وہ داغ اب دل سے رفتہ رفتہ نکالنا ہے
مجھے شہِؐ انبیاء کی مدح و ثناء کو لکھ کر
سیاہ الفاظ سے اجالا نکالنا ہے
عبدالرحمان واصف
No comments:
Post a Comment