Tuesday, 28 May 2024

قبولیت کا یہی طریقہ نکالنا ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


قبولیت کا یہی طریقہ نکالنا ہے

مجھے مدینے کی سمت رستا نکالنا ہے

درود پڑھ کر تمام کرنا ہے تیرگی کو

درونِ دشتِ غبار، دریا نکالنا ہے

بسا کے رکھنا ہے دل میں ان کی محبتوں کو

سوائے عشقِ رسولﷺ جو تھا، نکالنا ہے

کہ جس کو سن کر پیمبرِؐ کائنات خوش ہوں

سخن سرائی میں ایسا لہجہ نکالنا ہے

نگاہ و دل میں ہو جاگزیں صرف ان کی چاہت

نگاہ و دل سے فریبِ دنیا نکالنا ہے

جو داغ دل پر حصولِ دنیا کا لگ چکا ہے

وہ داغ اب دل سے رفتہ رفتہ نکالنا ہے

مجھے شہِؐ انبیاء کی مدح و ثناء کو لکھ کر

سیاہ الفاظ سے اجالا نکالنا ہے


عبدالرحمان واصف

No comments:

Post a Comment