عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نعتِ سرکارﷺ کہاں اور کہاں میں بیکار
شعر گوئی ہے مری اُنؐ کے کرم کا اظہار
زیب دیتی ہے جہاں بانی انہیں قوموں کو
آپﷺ جیسا ہو جن اقوام کا میر و سردار
جب سے دیکھا ہے وہ خورشیدِ نبوت مَیں نے
تب سے رہتا ہے مرا بخت ہمیشہ بیدار
کاش آ جائے میسر وہ شفا بخش فضا
جس میں پاتے ہیں سکوں سارے جہاں کے بیمار
آپﷺ کے لطف و عطا، جود و سخا نے توڑی
نفرت و جبر جفا، جور و ستم کی دیوار
اور جچتا ہی نہیں کوئی قسم سے اُس کو
کوئی کر لیتا ہے جب آپﷺ کے رخ کا دیدار
چاند ہے آپﷺ کا خادم تو ہے خورشید غلام
آپﷺ کے حکم پر چلتے ہیں جبال و اشجار
اب تو موصول حضوری کا ہو پیغام مجھے
اب تو مل جائے مجھے کوئی بشارت سرکارﷺ
اپنے شہزاد کے حالات پہ بھی ایک نظر
فرش تا عرش کیا آپﷺ کو حق نے مختار
شہزاد مجددی
No comments:
Post a Comment