عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نعت سوغات
بہت دن سے میں نے
بدن کو کھجور اور پانی سوا
سب کے سب ذائقوں سے
بہت دور رکھا ہوا تھا
خیالوں کو غار حرا کے اجالوں میں
رہنے کی تاکید کی تھی
لہو سے کہا تھا
تُو طائف کی مٹی کو چُھونا
ضیاء لے کے آنا
محبت سے حسانؓ کے دل میں رہنے
اور آداب شعر و سخن سیکھ آنے کا وعدہ لیا تھا
صدا کو اذان بلالیؓ کی دُھن میں روانہ کیا تھا
غنیؓ و اویسؓ و عمرؓ کے مکانوں میں
پلکوں کو جھاڑو لگانے
اور آنکھوں کو کچرا اٹھانے کے
میں نے فرائض دئیے تھے
بہت دن تلک میں نے باب علوم نبیؐ پر
شعور اور دانش کے دربان دونوں
کھڑے کر دئیے تھے
زمینوں کو اپنے تخیل مطابق کشادہ کیا تھا
سب الفاظ زم زم میں رکھے ہوئے تھے
بہت دن سے میں نے ارادہ کیا تھا
نبیؐ جی کو اک نعت سوغات دینے کا وعدہ کیا تھا
دانیال طریر
No comments:
Post a Comment