عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
یہ دل کش مدینہ یہ پیارا مدینہ
ہے دنیا کی آنکھوں کا تارا مدینہ
ہے بے آسروں کا سہارا مدینہ
امیدوں کا مرکز ہمارا مدینہ
نہ جائے مرے ہاتھ سے باغ جنت
جو مل جائے تیرا سہارا مدینہ
سدھر جائے دنیا و عقبیٰ ہماری
جو کر دے کہیں اک اشارہ مدینہ
حقیقت سنو مجھ سے اے اہل ایماں
کہ ہے کعبۂ دل ہمارا مدینہ
زیارت کو آتے تھے جس کی ملک بھی
زمیں پر ہے ایسا نظارہ مدینہ
جہاں روز ہوتا ہے باران رحمت
وہی ہے وہی بس ہمارا مدینہ
جو مل جائے موقع کہیں مجھ کو عبرت
تو آنکھوں میں رکھ لوں میں سارا مدینہ
عبرت بہرائچی
No comments:
Post a Comment