Monday, 27 May 2024

محبت اک پرندہ ہے اسے کیوں قید رکھتے ہو

 سنو جاناں


محبت اک پرندہ ہے

اسے کیوں قید رکھتے ہو

اسے آزاد کر دو تم

جہاں بھی گھوم کر آئے

محبت کی طبیعت میں نہیں

 ہوتی ہے من مانی

اگر یہ اصل میں ہو گی

تو پھر یہ لوٹ آئے گی

تمہیں احساس اپنے ہونے

 کا ہر دم  دلائے گی

ہمیشہ ہی نبھائے گی


 شبنم کنول

No comments:

Post a Comment