عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
زمانے بھر کے ٹھکرائے ہوئے ہیں
شہاﷺ در پر ترے آئے ہوئے ہیں
کرم کی بھیک ہے سب کی تمنا
سوالی ہاتھ پھیلائے ہوئے ہیں
عمل کا کوئی سرمایہ نہیں ہے
جھکی نظریں ہیں، شرمائے ہوئے ہیں
ندامت سے لرزتے چند آنسو
یہ نذرانہ ہے جو لائے ہوئے ہیں
انہی کا ہو گیا سارا زمانہ
جنہیں سرکارؐ اپنائے ہوئے ہیں
کھلے ہوں پھول جب اشکوں کے ہر سُو
سمجھ لیجے کہ آپؐ آئے ہوئے ہیں
ظہوری وہ سخن کی داد دیں گے
جگر پر چوٹ جو کھائے ہوئے ہیں
محمد علی ظہوری
No comments:
Post a Comment