عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
جان و ایماں سے بڑھ کے پیارا ہے
اُنﷺ کا غم شوق کا سنوارا ہے
مہر و مہ حشر تک کریں گے طواف
چشمِ سرکارﷺ کا اشارا ہے
ہاتھ پھیلانے کی نہیں حاجت
کیسے داتا کا یہ دوارا ہے
ہر کسی کے شریکِ غم ہیں حضورؐ
کون دنیا میں بے سہارا ہے
کیا کہوں سبز سبز گنبد کو
نُورِ وحدت کا ایک دھارا ہے
اِن کو دیکھو اور اُس کو پہچانو
یہ نظارا بھی کیا نظارا ہے
بحر عشقِ حضور صلِّ علٰى
بیچ منجدھار بھی کنارا ہے
عرش سے آئی ہے صبیح آواز
جب کبھی آپؐ کو پکارا ہے
صبیح رحمانی
No comments:
Post a Comment