Monday, 27 May 2024

ناداروں کو علم کے موتی آقا نے انمول دئیے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ناداروں کو علم کے موتی آقاﷺ نے انمول دئیے

باب جہالت بند کیا اور ذہنوں‌ کے در کھول دئیے 

انگاروں کو پھول بنایا، ذرّوں کو خورشید کیا

جن ہونٹوں میں زہر بھرا تھا ان کو میٹھے بول دئیے

میرے آقاﷺ آپ نے ان کو درس دیا ہے محنت کا

دنیا کے لوگوں نے جن کے ہاتھوں میں کشکول دئیے

آپ سے بڑھ کر انسانوں کا اور کوئی ہمدرد نہیں

سنگ زنوں کو سنگ کے بدلے پیار کے موتی تول دئیے

مدحت کا ٹوٹا نہ تسلسل گنبد سبز کے سائے میں

ساتھ زباں نے چھوڑ دیا تو آنکھ نے موتی رول دئیے

یاد مدینہ جب بھی آئی ہم جیسے مجبوروں کو

طائر جسم و جاں نے ہمارے اُڑنے کو پر تول دئیے

بے كيفى كے موسم ميں اک كيف سوا اعجاز ملا 

نغمۂ نعتِ سرورِ ديںؐ نے رنگ فضا ميں گھول دئیے


اعجاز رحمانی

No comments:

Post a Comment