اشک بہتے رہے دعا کے ساتھ
ربط ٹوٹا نہیں خدا کے ساتھ
فکرِ دنیا سے ماوراء کر دے
ہو اگر عشق انتہا کے ساتھ
جانے کس کو پکارتی ہوں میں
رات بھر ڈوبتی صدا کے ساتھ
زندگی کب تھی، اک اذیت تھی
جو گزاری ہے بے وفا کے ساتھ
میں الجھتی ہوں روز و شب
ہجر ایسی کسی بلا کے ساتھ
سیدہ تسنیم بخاری
No comments:
Post a Comment