Friday, 24 May 2024

مہک رہی ہے لبوں پر مرے دعائے درود

  عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


مہک رہی ہے لبوں پر مِرے دُعائے درُودؐ

بہارِ نُطق سے رنگیں ہوئی فِضائے درودؐ

ہمارے لب پہ رہے لا اِلہ کا وِرد سدا

ہمارے قلب سے آتی رہے صدائے درودؐ

لیا جو نامِ مُحمدﷺ تو دفعتاً مجھ کو

مدینے پاک سے آنے لگی ہوائے درودؐ

دل و نظر کے لئے باعثِ قرار و سکُوں

شفا ہے تلخئ جاں کے لیے دوائے درودؐ

سکُون دل کو ہمارے ملا بفضلِ خُدا

ہمارے درد کو راحت ملی برائے درودؐ

وہ جس کو کوئی بھی مُشکل کا حل نہیں ملتا

تو لازمی ہے وہ اِک بار آزمائے درودؐ


حنا کوثر

No comments:

Post a Comment