عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
پہلے تو کر لے یقیں محکم خدائے پاک پر
کامیابی کے لیے پھر رکھ نظر افلاک پر
شُکر کرتے ہیں خدا کا لوگ جو ہر حال میں
نیند کر لیتے ہیں پوری وہ خس و خاشاک پر
آئینۂ دل میں رکھتا ہوں خیالِ یار کو
سوچ کا محور گھماتا ہوں میں جب بھی چاک پر
میں نے دیکھا ہے خدا کے ولیوں کی پہچان ہے
وہ کبھی غصہ نہیں رکھتے ہیں اپنی ناک پر
میری قسمت میں تھی رُسوائی سو مجھ کو مِل گئی
کر لِیا میں نے بھروسہ پھر اُسی چالاک پر
عید پر بھی جس رعایا کو نہ ہوں کپڑے نصیب
تف ہے حاکم تیری پہنی قیمتی پوشاک پر
لوت آتا ہے وہ عاصی اپنے اللہ کی طرف
جب نصیحت کام کر جائے کسی بے باک پر
خاک ہے شہزاد مدفن بُھول نہ جاؤں کہیں
اِس لیے تو لیٹا رہتا ہوں میں اکثر خاک پر
شہزاد مغل عجمی
No comments:
Post a Comment