عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
رخِ انورؐ سے آئی روشنی سنسار میں پہلے
چمک ایسی نہیں تھی ثابت و سیّار میں پہلے
خدا کا تذکرہ ہو یا بُتانِ دہر کی باتیں
وہی اقرار میں اول وہی انکار میں پہلے
پرِ پرواز آقاؐ نے ودیعت کر دئیے ان کو
فشانی تو بہت تھی جعفرِ طیّارؓ میں پہلے
خیال و خواب پر چھلنی لگی ہے عشق و الفت کی
مضامیں چھن کے آتے ہیں مِرے پندار میں پہلے
خدا کا شکر ہے میں نعت کی جانب پلٹ آیا
بہت بکھراؤ ہوتا تھا مِرے افکار میں پہلے
قصیدہ بعد میں ہو گا مِرا وردِ زباں عصمت
کئی موتی گرانے ہیں مجھے اشعار میں پہلے
عصمت اللہ نیازی
No comments:
Post a Comment