Saturday, 4 September 2021

تیرے کہنے پہ ہی رکوں گا میں

 تیرے کہنے پہ ہی رُکوں گا میں

ورنہ پھر اپنی راہ لوں گا میں

دیکھنے میں تو ٹھیک ٹھاک ہے سب

باقی چکھ کر ہی کچھ کہوں گا میں

جو کسی نے نہیں کیا اب تک

کام ایسا کوئی کروں گا میں

چھوڑ کر ایسا جاؤں گا کہ تمہیں

خواب میں بھی نہیں ملوں گا میں

کسی کو کچھ پتا نہیں چلنا

ویسے کا ویسا ہی دکھوں گا میں

نظر آئے تمام زاویوں سے

اس کو ایسی جگہ رکھوں گا میں

آدمی ہوں الگ ہی ٹائپ کا

دوسروں سے جدا لگوں گا میں

بچ گیا ہوں کہیں کہیں سے گل

لگ رہا تھا نہیں رہوں گا میں 


گل فراز

No comments:

Post a Comment