ہم تب ملیں گے
جب بہاریں آئیں گی
اور سبز شاخوں پر
سرخ گلاب کھلیں گے
ہم تب ملیں گے
جب آنکھوں کے آنسو
رخساروں پر بہہ کر
موتی بنیں گے
ہم تب ملیں گے
جب سمندروں کے سفر سے
لوٹ کر کونجوں کے جھنڈ
شور کریں گے
ہم تب ملیں گے
ناسمجھی کی لڑائی کے
ہجر اور جدائی کے
دن جب کٹیں گے
ہم تب ملیں گے
شیخ ایاز
سندھی شاعری سے اردو ترجمہ
No comments:
Post a Comment