Thursday 30 September 2021

ہم تب ملیں گے جب بہاریں آئیں گی

 ہم تب ملیں گے


جب بہاریں آئیں گی

اور سبز شاخوں پر

سرخ گلاب کھلیں گے

ہم تب ملیں گے


جب آنکھوں کے آنسو

رخساروں پر بہہ کر

موتی بنیں گے

ہم تب ملیں گے


جب سمندروں کے سفر سے

لوٹ کر کونجوں کے جھنڈ

شور کریں گے

ہم تب ملیں گے


ناسمجھی کی لڑائی کے

ہجر اور جدائی کے

دن جب کٹیں گے

ہم تب ملیں گے


شیخ ایاز

سندھی شاعری سے اردو ترجمہ

No comments:

Post a Comment