Wednesday, 29 September 2021

ایک منظر میں سیاہی خیمہ زن ہوتی ہوئی

 ایک منظر میں سیاہی خیمہ زن ہوتی ہوئی

دوسرے منظر میں روشن اک کرن ہوتی ہوئی

وقت نے کیسے گوارا کر لیا یہ سانحہ؟

ساعتِ شہرِ اماں اور بے وطن ہوتی ہوئی

کس طرح دیکھی گئی ہو گی ہوائے عصر سے

ریگِ صحرا پھول جسموں پر کفن ہوتی ہوئی

پیاس کے منظر سے ابھرا ایک دریا بے مثال

بوند بھی جس کی افق تک موجزن ہوتی ہوئی

آنے والے دھوپ صحراؤں پہ سایہ کر گئی

خاک میں پیوند اک شاخِ بدن ہوتی ہوئی


خاور اعجاز

No comments:

Post a Comment