Tuesday 28 September 2021

عشق میں تجربات مت کرنا

 عشق میں تجربات مت کرنا

اب کسی سے بھی ہاتھ مت کرنا

خضر ہو تم نہ میں سکندر ہوں

تم وہی میرے ساتھ مت کرنا

میں تصور بھی کر نہیں سکتا

اب بچھڑنے کی بات مت کرنا

وقت آئے تو ساتھ بھی دینا

یار خود کو فرات مت کرنا

اچھے شعروں کی آرزو ہے تو

فاعلن فاعلات مت کرنا 


مصطفیٰ کمال

No comments:

Post a Comment