Tuesday 28 September 2021

اب بھی ہو ان سے ملاقات ضروری تو نہیں

 اب بھی ہو ان سے ملاقات ضروری تو نہیں

ختم ہو جائیں شکایات ضروری تو نہیں

مختلف ہے میری رائے تو ہیں کیوں حیراں آپ

سب کے یکساں ہوں خیالات ضروری تو نہیں

وقت کے ہاتھ میں ہو سکتے ہیں غم کے پتھر

لائے خوشیوں کی ہی سوغات ضروری تو نہیں

پاسِ آدابِ رفاقت تو ہے لازم، لیکن

پیار میں اتنے حجابات ضروری تو نہیں

بادلو! سُوکھ گئی پیاس سے دھرتی کی زباں

روز دریاؤں پہ برسات ضروری تو نہیں

ہر گدا پر ہے لازم کہ ہو کشکول بدست

سب کی قسمت میں ہو خیرات یہ ضروری تو نہیں

کیا ہوا آج اگر غم کا نشانہ ہے جلال

ہوں نہ تبدیل یہ حالات ضروری تو نہیں


قاسم جلال

No comments:

Post a Comment