مالِ غنیمت
دور کُھردری چوٹیوں کے اوپر
مٹیالے آسماں کے پاس
دو سائے کھڑے تھے
کہ انہوں نے
منحوس قدموں کی چاپ سنی
عورت نے پہلے اس مرد کو
اور پھر خود کو مار ڈالا
اور وہ بھیڑیا جو اپنا حصہ لینے آیا تھا
اسے کچھ نہ ملا
بس اک بین کرتا بچہ
جو گھِرا ہوا تھا
اوجھتے کالے کووں کے درمیاں
سروش لطیف
اردو ترجمہ: نودان ناصر
No comments:
Post a Comment