کھیل کتنا ہے خطرناک نہیں جانتے تھے
ڈوب سکتے ہیں یہ تیراک نہیں جانتے تھے
عشق کو میلا کیا میلی نظر والوں نے
کتنا پاکیزہ ہے ناپاک نہیں جانتے تھے
رونا روئیں گے وہی لوگ تیری سادگی کا
جو تجھے پہلے سے چالاک نہیں جانتے تھے
ان کو لگتا تھا کہ پہچان نہیں ہو گی کبھی
بیٹھ جائے گی مگر خاک نہیں جانتے تھے
خواب کا ٹوٹنا آنکھوں سے نکل آتا ہے
ہم اسے اتنا خطرناک نہیں جانتے تھے
سامنے آ کے بھی لگتا تھا کہ بچ جائیں گے
جب نشانے میں تجھے تاک نہیں جانتے تھے
امن شہزادی
No comments:
Post a Comment