Monday, 27 September 2021

کھیل کتنا ہے خطرناک نہیں جانتے تھے

 کھیل کتنا ہے خطرناک نہیں جانتے تھے

ڈوب سکتے ہیں یہ تیراک نہیں جانتے تھے

عشق کو میلا کیا میلی نظر والوں نے

کتنا پاکیزہ ہے ناپاک نہیں جانتے تھے

رونا روئیں گے وہی لوگ تیری سادگی کا

جو تجھے پہلے سے چالاک نہیں جانتے تھے

ان کو لگتا تھا کہ پہچان نہیں ہو گی کبھی

بیٹھ جائے گی مگر خاک نہیں جانتے تھے

خواب کا ٹوٹنا آنکھوں سے نکل آتا ہے

ہم اسے اتنا خطرناک نہیں جانتے تھے

سامنے آ کے بھی لگتا تھا کہ بچ جائیں گے

جب نشانے میں تجھے تاک نہیں جانتے تھے


امن شہزادی

No comments:

Post a Comment