گزرنے والے تھے آنے سے پہلے ہی موسم
ہمارے تم تھے تمہیں کیوں نہ پیار کرتے ہم
وفورِ ہوش سے بچ بچ کے کیوں نہ چلتے ہم
محبتیں تھیں، رسوم و رواجِ دنیا نہیں
صِلے کا خاتمہ کر لیتے، پھر بچھڑتے ہم
ہمارا ہونا تمہارے لیے تھا، جب سب کچھ
ہمارا حق تھا، تمہیں دل گرفتہ رکھتے ہم
سلمان صدیق
No comments:
Post a Comment