Tuesday, 28 September 2021

ہمارے تم تھے تمہیں کیوں نہ پیار کرتے ہم

 گزرنے والے تھے آنے سے پہلے ہی موسم


ہمارے تم تھے تمہیں کیوں نہ پیار کرتے ہم

وفورِ ہوش سے بچ بچ کے کیوں نہ چلتے ہم

محبتیں تھیں، رسوم و رواجِ دنیا نہیں

صِلے کا خاتمہ کر لیتے، پھر بچھڑتے ہم

ہمارا ہونا تمہارے لیے تھا، جب سب کچھ

ہمارا حق تھا، تمہیں دل گرفتہ رکھتے ہم


سلمان صدیق

No comments:

Post a Comment