Saturday, 4 September 2021

جلتا تھا رات ہی سے دل یاسمن تمام

 جلتا تھا رات ہی سے دل یاسمن تمام

رخصت تھی صبح تک یہ بہار چمن تمام

جذبہ یہ رشک کا ہے اے عشاق کش مجھے

بازار سے خرید لیے ہیں کفن تمام

دل جل رہا ہے وحشتِ یادِ غزال سے

روشن ہیں اس چراغ سے دشت و دمن تمام

مدت سے ہیں پڑے ہوئے چوکھٹ پہ یار کی

پامال ہو چکے ہیں مِرے روح و تن تمام

کمزور ہے بہت دل بے ساختہ مِرا

اور شہر میں حکومتِ یک بت شکن تمام

قتلِ بہار ہو گیا پھولوں کے دیس میں

غنچوں نے چاک چاک کئے پیرہن تمام

کس کی شبِ سیاہ بجھی کوہ طور پر

کس آفتابِ حشر پہ آیا گہن تمام


احمد سہیل

No comments:

Post a Comment