Saturday, 15 July 2023

چل کر اس کی لاش کی پہچان کرو

 دنگوں کے دن


بارہ کا گھڑیال بجا

اور دل بھر کر دو ہاتھوں میں

اس نے اپنی انگلیوں سے 

توے کے اوپر روٹی ڈالی

تھک ہار کے جب گھر لوٹتا ہے وہ

روٹی چاہیے گرم اسے 

اور وہ بھی اس کے ہاتھوں کی

جلنے لگی تھی روٹی پر

گیلا ہاتھ نہ پھیر سکی

ہاتھوں سے جان 

آنکھوں میں آئی

اور دہلیز پر گڑھ کے رہ گئی

ایک بلاوہ آیا تھا

ہسپتال کے مُردہ گھر تک چلو اٹھو

چل کر اس کی لاش کی پہچان کرو


شاعری: کسم اگرج

اردو ترجمہ: گلزار

No comments:

Post a Comment