Sunday, 16 July 2023

نہ چھیڑو ذکر جنت اب مدینہ یاد آیا ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نہ چھیڑو ذکرِ جنت،۔ اب مدینہ یاد آیا ہے

نبیؐ کا سبز گنبد دل کی آنکھوں میں سمایا ہے

ملا کرتی ہیں منہ مانگی مرادیں انؐ کے روضہ پر

غلاموں نے تِرےؐ در سے جو مانگا ہے وہ پایا ہے

نظر آتا ہے اونچا آسمانوں سے تِراؐ گنبد

بلند عرش معظم سے تِریؐ تربت کا پایا ہے

نہ ہوتا تُوؐ اگر تو این و آں کچھ بھی نہیں ہوتا

تِرےؐ باعث یہ سارا باغِ عالم لہلہایا ہے

خدا کی سلطنت کے تُمؐ ہو دولہا یا رسول اللہؐ

تمہارےؐ واسطے رب نے یہ سب عالم سجایا ہے

شبِ اسریٰ مبارک باد تھی یہ حُور و غُلمان میں

محمدﷺ کو خدائے پاک نے دولہا بنایا ہے

تُوؐ ہے آئینۂ وحدت کوئی کب مثل ہے تیراؐ

تُوؐ ہے سایہ خدا کا دو جہاں پر تیرا سایا ہے

نمازوں میں اذاں میں کلمہ میں اور عرش پر ہر جا

خدا نے نام تیراؐ نام سے اپنے ملایا ہے

علوم اولین و آخریں سے بھر دیا سینہ

خدا نے تجھ کو ہر اک بات کا عالم بنایا ہے

زمیں کو چیرتے دوڑتے ہوئے آئے ہیں خدمت میں

درختوں نے اشارہ آپﷺ کا جس وقت پایا ہے

اجابت نے لیا بوسہ تمہارے پیارے ہونٹوں کا

دعا کے واسطے جس وقت تم نے لب ہلایا ہے

یہ ممکن ہی نہیں بیڑی نہ کاٹو تم غلاموں کی

کہ جب قیدی ہرن کو قید سے تم نے چھڑایا ہے

تمہاری ذات پر کیونکر بھروسہ ہو نہ عالم کو

گنہ گاروں کو تم نے نارِ دوزخ سے بچایا ہے

کوئی پُرسان حال اپنا نہیں ہے یا رسول اللہؐ

جو اپنا ہے تُوؐ تو ہے اور باقی سب پرایا ہے

ثنائے مصطفٰیﷺ وہ بھی روایاتِ صحیحہ سے

جمیل قادری کیا خوب تیرے پاس مایہ ہے


جمیل رضوی قادری

No comments:

Post a Comment