Tuesday, 5 December 2023

چلو حق کی طرف حق سے پیمبر کے ادا ہو کر

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


چلو حق کی طرف حق سے پیمبرؐ کے ادا ہو کر

مسلمانو ! مدینے جاؤ، لیکن کربلا ہو کر

کھرا کھوٹا پرکھنا ہے تو بس ذکرِ علیؑ چھیڑو

دِلوں کا حال کہہ دیتے ہیں چہرے آئینہ ہو کر

کوئی اُس کے سِوا کیوں جانشینِ مصطفیٰؐ ٹھہرے؟

جو فرشِ مصطفیٰؐ پہ سوئے بالکل مصطفیٰؐ ہو کر

ہمارا جادہ و منزل نہ مبہم ہے نہ پیچیدہ

گیا ہے راستہ جنّت کو سیدھا کربلا ہو کر

علیؑ کے واسطے ڈوبا ہوا سورج پلٹتا ہے

فضیلت اور پاتی ہے نماز اِن کی قضا ہو کر

سکینہؑ کہتی تھی دریا سے عمّوؑ کیوں نہیں آتے

کوئی گھر چھوڑ دیتا ہے بھتیجی سے خفا ہو کر؟

سکینہؑ کی لحد پَہ کہتی تھیں رو رو کے یہ بانو

اُٹھو بی بی چلو جاتے ہیں اب قیدی رِہا ہو کر

نہ کیوں آئیں علیؑ میری مدد کو قبر میں ساحر

مجھے مشکل میں کیوں چھوڑیں میرے مشکل کُشا ہو کر


ساحر لکھنوی

No comments:

Post a Comment