Friday, 14 July 2023

مری دعاؤں میں آقا اثر عطا کر دے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


مِری دعاؤں میں آقاﷺ اثر عطا کر دے

صدف ہوں میں، مجھے مِرا گہر عطا کر دے

خمارِ طوق و سلاسل، کہیں ہے رقصِ جنوں

جو دیکھ پائے، مجھے وہ نظر عطا کر دے

بڑے دکھوں میں گُزاری ہے زندگی کی شام

خوشی ہو جس کا ثمر، وہ سحر عطا کر دے

گری پڑی ہوں میں ناکامیوں کی دلدل میں

سو بے کسی کو مِری، بال و پر عطا کر دے

میں لے کے کیا کروں عرشِ بریں کی جنت کو

کہ مجھ کو ایک تُو اپنا ہی در عطا کر دے

ہے جسم و جاں پہ ان دیکھا خوف سا طاری

سکوں کی جس میں ہو دولت وہ گھر عطا کر دے

تِرے ہی نام کا کرتی ہے وِرد میری زباں

مدینے آؤں میں، اذنِ سفر عطا کر دے

بھٹکتے پھرتے ہیں ہم لوگ دشتِ خواہش میں

جو تیری سمت چلے، راہبر عطا کر دے

فلک پہ انجم و مہتاب ضو فشاں ہیں ابھی

مِری شبوں کو بھی مولا قمر عطا کر دے

رہوں میں حرفِ اماں کے حصار میں آقاﷺ

صدف ہوں، مجھ کو ثنا کا گُہر عطا کر دے


صغرا صدف

صغری صدف

No comments:

Post a Comment