Saturday, 12 November 2016

سکوں پیام اداؤں کو مہرباں دیکھو

سکوں پیام اداؤں کو مہرباں دیکھو
سمجھ گئے تو کوئی اور آستاں دیکھو
وہی قیامتِ احساس ہے، جدھر جاؤ
وہی حکایتِ لبریز ہے، جہاں دیکھو
یہ زندگی ہے تمہاری، اگر خرید سکو
نہیں تو خیر، وہی راہِ رفتگاں دیکھو
یہ رنگ جن میں زمانوں کی آگ لرزاں ہے
یہ خوابکارئ جذباتِ رائیگاں دیکھو
یہ جگمگاتے ہوئے پھول، راکھ ہونے تک
یہ شعلہ زار، یہ اٹھتی جوانیاں دیکھو
یہ نرم خواب سفینے، جزیرہ ہاۓ تلاش
وہ ہم خرام کناروں کی بستیاں دیکھو
عذابِ دیدہ و دل سے نجات ممکن ہے
تو بھول جاؤ، مگر بھول کر کہاں دیکھو
ابھی نہیں ابھی کچھ اور دیکھنا ہے خزاںؔ
طلسم بندئ آئینۂ جہاں دیکھو

محبوب خزاں

No comments:

Post a Comment