Wednesday 30 November 2016

تنہا تنہا ہم رو لیں گے محفل محفل گائیں گے

تنہا، تنہا، ہم رو لیں گے، محفل، محفل، گائیں گے
جب تک آنسو پاس رہیں گے تب تک گیت سنائیں گے
تم جو سوچو، وہ تم جانو، ہم تو اپنی کہتے ہیں
دیر نہ کرنا گھر جانے میں ورنہ گھر کھو جائیں گے
بچوں کے چھوٹے ہاتھوں کو چاند ستارے چھونے دو
چار کتابیں پڑھ کر وہ بھی ہم جیسے ہو جائیں گے
کن راہوں سے دور ہے منزل، کون سا راستہ آسان ہے
ہم جب تھک کر رک جائیں گے اوروں کو سمجھائیں گے
اچھی صورت والے سارے پتھر دل ہوں، ممکن ہے
ہم تو اس دن راۓ دیں گے جس دن دھوکا کھائیں گے

ندا فاضلی

No comments:

Post a Comment