Wednesday 30 November 2016

ذوالفقار حیدری پہلا حصہ

عارفانہ کلام منقبت سلام
ذوالفقار حیدری پہلا حصہ

باطل شکن، مجاہدِ ایماں تھی ذوالفقار
تدبیرِ چارہ سازئِ انساں تھی ذوالفقار
شیرِ خدا کی جنبشِ مژگاں تھی ذوالفقار
آئینۂ جلالتِ یزداں تھی ذوالفقار
روشن ہے کائنات پہ قیمت میں قدر میں
اتری تھی آسمان سے چمکی تھی بدر میں
تیغِ جمیل مردِ مجاہد کا زیب و زین
زہرا کی پاسبان محمد کے دل کا چین
خیبر شکن، رفیقِ شہنشاہِ مشرقین
غم خوارِ حق، معینِ علی، ناصرِ حسین
آلِ نبی کی ہمدم و ہمدرد بن گئی
ایسی کہ اہلِ بیت کی اک فرد بن گئی
کافر کی رہ گزار میں آندھی، شرر، بلا
مومن کی انجمن میں دھنک، پنکھڑی، صبا
ہر جنگ میں بلند، توانا، قوی، رسا
تلوار تھی کہ احمدِ مختار کی دعا
ٹپکا لہو جو ضرپ پڑی کارگر ہوئی
پھوٹی کرن دیارِ عرب میں سحر ہوئی
حسن و ضیا میں قوسِ قزح سے دوچند تھی
دائم ظفر نصیب سدا فتح مند تھی
رتبے میں گو ہلالِ فلک سے بلند تھی
لیکن عجیب تیغِ حقیقت پسند تھی
جلوہ فشاں تھی، مہرِ جہاں تاب کی طرح
گردن خمیدہ رکھتی تھی محراب کی طرح

شمیم کرہانی

جناب شمیم کرہانی کا خوبصورت کلام جسے طوالت کی وجہ سے گیارہ حصوں میں تقسیم کر دیا ہے تاکہ پڑھنے میں آسانی ہو۔ امید ہے آپ کو یہ کلام پسند آئے گا۔

No comments:

Post a Comment