ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہے
عشق کیجئے پھر سمجھیۓ، زندگی کیا چیز ہے
ان سے نظریں کیا ملیں روشن فضائیں ہو گئیں
آج جانا پیار کی جادو گری کیا چیز ہے
بکھری زلفوں نے سکھائی موسموں کو شاعری
ہم لبوں سے کہہ نہ پائے ان سے حالِ دل کبھی
اور وہ سمجھے نہیں، یہ خامشی کیا چیز ہے
ندا فاضلی
No comments:
Post a Comment