فلمی گیت
اگر دلبر کی رسوائی ہمیں منظور ہو جاۓ
صنم تُو بے وفا کے نام سے مشہور ہو جاۓ
ہمیں فرصت نہیں ملتی کبھی آنسو بہانے سے
کئی غم پاس آ بیٹھے تِرے اک دور جانے سے
اگر تُو پاس آ بیٹھے تو سب غم دور ہو جاۓ
صنم تُو بے وفا کے نام سے مشہور ہو جاۓ
وفا کا واسطہ دے کر محبت آج روتی ہے
نہ ایسے کھیل اس دل سے یہ نازک چیز ہوتی ہے
ذرا سی ٹھیس لگ جاۓ تو شیشہ چُور ہو جاۓ
صنم تُو بے وفا کے نام سے مشہور ہو جاۓ
تِرے رنگین ہونٹوں کو کنول کہنے سے ڈرتے ہیں
تِری اس بے رخی پہ ہم غزل کہنے سے ڈرتے ہیں
کہیں ایسا نہ ہو تُو اور بھی مغرور ہو جاۓ
صنم تُو بے وفا کے نام سے مشہور ہو جاۓ
اگر دلبر کی رسوائی ہمیں منظور ہو جاۓ
صنم تُو بے وفا کے نام سے مشہور ہو جاۓ
آنند بخشی
No comments:
Post a Comment