Sunday 27 November 2016

شام پھر صحن میں اتر آئی

شام پھر صحن میں اتر آئی
بام و در سے اداسی گھر آئی
کیسے گزرا تھا سوچ کے یہ دن 
کس طرح چھپ کے شب سنور آئی
گم ہوئے کیسے دن میں خد و خال 
رات میں نکھرے جب وہ در آئی
شہر کا شہر سو گیا کب کا 
چاندنی شہر میں نکھر آئی
آؤ انورؔ ہو چاندنی سے وصال 
وہ گھٹا دیکھو فلک پر آئی

انور زاہدی

No comments:

Post a Comment