جبر کو اختیار کون کرے
تم سے ظالم کو پیار کون کرے
زندگی ہے ہزار غم کا نام
اس سمندر کو پار کون کرے
آپ کا وعدہ، آپ کا دیدار
اپنا دل، اپنی جان کا دشمن
غیر کا اعتبار کون کرے
ہم جلاۓ گئے ہیں مرنے کو
اس کرم کی سہار کون کرے
آدمی بلبلہ ہے پانی کا
زیست کا اعتبار کون کرے
آغا شاعر قزلباش
No comments:
Post a Comment